گولڈمین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کو چالیس سے پچاس ڈالر کا آئل پسند ہے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تیلhttps://www.bbc.com/urdu/topics/c95y3y8y1xdt کی قیمتوں کے حوالے سے کچھ خاص ترجیحات ہیں
گولڈمین کے ماہرین کے مطابق ٹرمپ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ کو چالیس سے پچاس ڈالر فی بیرل کے درمیان دیکھنا پسند کرتے ہیں
ادارے کا کہنا ہے کہ یہی قیمت کا وہ رینج ہے جو ٹرمپ کو زیادہ موزوں لگتی ہے
گولڈمین نے صدر کے توانائی مارکیٹس پر دیے گئے بیانات خاص طور پر سوشل میڈیا پوسٹس کا جائزہ لیا
انہوں نے ایک پیٹرن نوٹ کیا کہ جب قیمت پچاس ڈالر سے اوپر جاتی ہے تو ٹرمپ قیمتیں نیچے لانے کی بات کرتے ہیں
جب قیمت چالیس ڈالر کے قریب آتی ہے تو وہ قیمتیں بڑھانے کی حمایت کرتے ہیں
توانائی اور اس شعبے میں امریکی برتری صدر کے لیے اہم موضوعات ہیں
اس بارے میں وہ کھل کر اظہار کرتے ہیں
گولڈمین کے تجزیہ کاروں نے کہا کہ چونکہ صدر ٹرمپ مستقل طور پر تیل سے متعلق معاملات میں دلچسپی لیتے ہیں
اس لیے یہ ممکن ہے کہ وہ قیمتوں کو اپنی پسند کے مطابق لانے کی کوشش کریں
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ یہی وجہ مستقبل میں تیل کی قیمتوں پر دباؤ ڈالنے کا بڑا سبب بن سکتی ہے
خاص طور پر ایسے حالات میں جب عالمی سطح پر پہلے ہی جغرافیائی کشیدگیاں موجود ہیں
جس میں امریکہ اور چین کے درمیان جاری تناؤ بھی شامل ہے
